پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور نے کہا ہے کہ بجٹ سے پہلے انہوں نے شوگر کی ایکسپورٹ کی اجازت دے دی تاکہ اپنوں کو تو مل جائے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں ڈاکٹر زرقا، سینیٹر مصدق ملک اور تاجر رہنما عتیق میر نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ اشرافیہ سارےمزے لوٹ رہی ہے، یہ اچھی اچھی باتیں کرتے رہیں گے،غریب آدمی کو ایک ڈالر کا فائدہ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ڈالر سے بیرون ملک میں جائیدادیں بناتے ہیں، دبئی میں 11 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ ہے، اس کا کوئی جواب نہیں دیتا، کوئی ٹریل نہیں۔
ڈاکٹر زرقا نے مزید کہا کہ وزرا تنخواہیں نہیں لیتے کوئی رسیدیں تو دکھائیں، مراعات لے رہیں اس کا ذکر نہیں کرتے، فنانس کی کمیٹی میں ہمارے کسی رکن کا نام ہی شامل نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر سمیت بڑے بڑے عہدوں کو مراعات دی ہوئی ہیں، جب تک عہدہ ہے تب تک مراعات ملنی چاہیے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ بجٹ سے پہلے انہوں نے شوگر کی ایکسپورٹ کی اجازت دی دے، تاکہ اپنوں کو تو مل جائے۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں پر ٹیکس لگنا چاہیے، یہ تو سمیں بند نہیں کراسکے، ہم ٹیکس پیئر ہیں، ہم بڑے بڑے لوگوں کو مراعات نہیں دینا چاہتے۔
ڈاکٹر زرقا نے کہا کہ ہم تو تھے ہی نالائق، چلیں مان لیا، یہ ہمیں بھی آپس میں لڑاتے ہیں، ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے، ہم چاہتے ہیں آئین کی پامالی بند ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی قانونی وجہ نہیں ہوتی اور لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، آپ نے فارم 47 پر حکومت بنا لی، چلیں ٹھیک ہے۔
عتیق میر نے کہا کہ پوچھتا ہوں خواجہ آصف معیشت کےبارےمیں کیا جانتے ہیں؟ وہ کبھی بجلی پر بات کرتے ہیں اور انہیں پتا کچھ ہے نہیں، آپ بند کمروں میں پالیسیاں بناتے ہیں۔