• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ملکی استحکام کے لیے اتفاق لازم ہے، سیاست میں کوئی دوست، دشمن نہیں ہوتا۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ پر آج کے اجلاس میں حکمت عملی بنائیں گے۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ مذاکرات کی بات کر رہے ہیں کیا بانی پی ٹی آئی بھی محمود خان اچکزئی کا ساتھ دیں گے؟

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کا ہمارا اپنا انداز ہے، محمود اچکزئی کو جو کرنا ہو وہی کریں گے۔

صحافی نے پھر سوال کیا کہ سوال گارنٹی کا ہے، بانی پی ٹی آئی کی گارنٹی کون دے گا۔

جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ گارنٹی کا معاملہ نہیں سیاست میں یہ چلتا رہتا ہے، مذاکرت کا مطلب ہم بات چیت کی طرف جانے کا کہہ رہے ہیں، ہمارے پاس اتحادی ہیں وہ اس معاملے کو آگے بڑھانا چاہ رہے ہیں تو بہت بہتر ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ اتحادی جو فیصلہ کریں بانی پی ٹی آئی وہ قبول کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اتحادی نہیں ہم ہی مذاکرات کر رہے ہیں، ایک دو دن میں سب کو پتہ چل جائے گا، محمود خان اچکزئی اگر قیادت کرنا چاہ رہے ہیں تو اس میں کوئی بری بات نہیں ہے، مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اُمید ہے وہ ہمارے ساتھ ہوں گے، مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ اور بھی ملاقاتیں ہوں گی، ہم چاہتے ہیں الیکشن میں دھاندلی نہ ہو اور عدلیہ مضبوط ہو۔

صحافیوں نے سوال کیا کہ سیاست میں کوئی دوست دشمن تو نہیں ہوتا لیکن بانی پی ٹی آئی نے تو دشمن بنائے ہیں؟ 

جس پر جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاست میں ایسا ہوتا ہے وہ دشمن نہیں سیاسی حریف ہوتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید