• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپر 8 مرحلے تک رسائی، بارش کی پیشگوئی، پاکستان کی امیدوں پر پانی پھرنے کا خدشہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کو آخری لیگ میچ بڑے مارجن سے جیت کر اپنا نیٹ رن ریٹ بہتر بنانا ہے۔ موسم بھی اس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہو سکتا ہے۔ لیکن امریکی ٹیم کے نتائج بھی بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ لوڈرہل میں اگلے چند روز مکمل بارش کی پیش گوئی ہے۔ اگر مگر پر منحصر پاکستان ٹیم کی امیدوں پر پانی پھر سکتا ہے۔ فلوریڈا میں ورلڈ کپ کے آئندہ میچز کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جس کے بعد پاکستان ٹیم کا ورلڈ کپ میں سفر پہلے ہی مرحلے تک محدود دکھائی دینے لگا ہے۔ اس سے قبل بدھ کو ٹی20 ورلڈکپ میں سری لنکا اور نیپال کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا جس کے بعد دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا اور ساتھ ہی سری لنکا کا سفر اختتام پذیر ہوگیا۔ دفاعی چیمپئن انگلینڈ بھی مشکلات سے دوچار ہے۔ انگلینڈ نے دو میچ کھیلے ہیں ایک بارش کی نذر ہوا جبکہ آسٹریلیا کے ہاتھوں اسے شکست ہوئی ۔ جمعے کو امریکا اور آئر لینڈ والے میچ کے موقع پر 91 فیصد بارش کے امکانات ہیں اگر امریکا کو ایک پوائنٹ مل گیا تو وہ سپر ایٹ کیلئے کوالی فائی کرلے گا۔ لاڈرہل میں اگلے چند روز میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی ہے ۔ پاکستان کی امیدوں کو زندہ رکھنے کیلئے اس میچ میں آئرلینڈ کی جیت لازمی ہے اور میچ واش آؤٹ ہونے کی صورت میں پاکستان سپر ایٹ کی دوڑ سے باہر ہوجائے گا۔ امریکا ایک پوائنٹ سے دوسرے مرحلے میں کوالی فائی کرجائے گا۔ اگر جمعے کو میچ بارش سے نہ ہوسکا تو اتوار کا میچ محض رسمی کارروائی ثابت ہوگا۔ اتوار کوپاکستان اور آئرلینڈ کے میچ میں بھی بارش کا 47 فیصد امکان ہے۔ ٹی20 ورلڈ کپ میں بڑے بڑے اپ سیٹ ہورہے ہیں جس کی وجہ سے بڑی ٹیموں کا سپر8 مرحلے میں جگہ بنانا مشکل ہوچکا ہے ۔ گروپ ڈی میں جنوی افریقا 6 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر موجود ہے اور اس نے سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے، اس کے علاوہ بنگلہ دیش اور نیدرلینڈ 2،2 کے پوائنٹس ہیں، جب کہ سری لنکا اور نیپال کو گزشتہ روز ایک ایک پوائنٹ ملا۔ بنگلہ دیش، نیدرلینڈ اور نیپال کے ایونٹ دو دو جبکہ سری لنکا کا صرف ایک میچ باقی ہے ۔ گروپ بی میں انگلینڈ جمعے کو عمان اورہفتے کو نمیبیا کے خلاف کھیلے گا۔ دونوں میچ کمزور ٹیموں کے خلاف ہیں۔