ساہیوال کے اسپتال میں آتشزدگی سے 11 بچوں کے جاں بحق ہونے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ساہیوال پہنچیں، اسپتال پرنسپل، ایم ایس، اے ایم ایس، ایڈمن افسر سے باز پرس کرتے ہوئے چاروں ڈاکٹروں کو ملازمت سے برخاست کرنے اور گرفتاری کا حکم دیا۔
مریم نواز نے ساہیوال سانحہ کی تمام انکوائری رپورٹ، سی سی ٹی ویڈیوز چیک کیں اور کہا کہ آپ کے ضمیر ملامت نہیں کرتے، خود کو ان بچوں کے والدین کی جگہ رکھ کر دیکھیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آگ بجھانے والے آلات اپریل سے ایکسپائر ہوچکے تھے، اطلاع کے باوجود تبدیل نہیں کیے گئے، رپورٹ کے مطابق آگ بجھانے کے آلات ڈیکوریشن پیس کے طور پر لگائے گئے، کسی کو آلات کا استعمال نہیں آتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بچوں کو نکالنے والے ریسکیو وکررز کو شاباش دی اور انعام کا اعلان کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ہیلتھ کے شعبے کو اربوں دے رہے ہیں، پھر غریب مریضوں سے داخلے کیلئے پیسے کیوں لیے جاتے ہیں، بچوں کی اموات دم گھٹنے سے ہوئیں اور رپورٹ میں سب اچھا لکھا گیا، کروڑوں کی مشینیں اور ادویات دیتے ہیں، ایکسرے اور دوائیاں باہر سے آرہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوگوار والدین سے ملاقات کر کے معذرت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا، انہیں بتایا گیا ایک بجی کی والدہ کو سانحہ کا سن کر ہارٹ اٹیک ہوا۔