کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی سے ناراض ہے کہ اس نے نیویارک کی غیر معیاری پچ کو ٹیسٹ کئے بغیر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچ کے لئے منتخب کیا اور پھر فلوریڈا کے موسم کو دیکھے بغیر وہاں میچوں کی میزبانی دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو پاکستان بورڈ زبانی آئی سی سی کے سامنے اٹھا چکا ہے اور ٹورنامنٹ کے بعد تحریری احتجاج کا ارادہ رکھتا ہے۔
نیویارک کے نساؤ کر کٹ اسٹیڈیم کی ڈراپ ان پچ کی وجہ سے ورلڈ کپ ابتداہی سے تنازع کا شکار ہوگیا۔ پاکستان کے علاوہ سری لنکا اور جنوبی افریقا نے پچ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
کئی کھلاڑیوں کے جسم پر گیندیں لگیں۔ سابق کرکٹرز پچ کے معیار پر سوالات اٹھاتے رہے۔
اب فلوریڈا کے شہر لوڈر ہل میں بارشوں کی وجہ سے میچوں کو خطرات کا سامنا ہے۔
سری لنکا اور نیپال کے میچ میں ایک بھی گیند پھینکی نہ جاسکی۔جبکہ جمعے کو امریکا اور آئر لینڈ کامیچ میں بھی بارش کی نذر ہوا اور پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کراگیا۔
پاکستان اور آئر لینڈ کامیچ اب رسمی کارروائی ہوگا لیکن اس میں بھی بارش کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فلوریڈا میں جون میں عام طور پر طوفانی بارشوں کی سیزن ہوتا ہے اور اکثر سیلابی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔ لیکن آئی سی سی نے ہوم ورک کے بغیر پہلے نیویارک میں پچ کے معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا اور پھر فلوریڈا کے موسم کو نظر انداز کردیا گیا جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کا مزہ خراب ہوسکتا ہے اور آئی سی سی کو بھاری نقصان بھی برداشت کرنا پڑے گا۔
سابق کپتان وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے کہا کہ نیویارک میں خراب پچز اور فلوریڈا میں بارش و سیلابی صورتحال کے دوران میچز کیوں رکھے گئے۔
نیویارک کی پچز پر سب سے زیادہ ٹوٹل محض 137 تھا جبکہ سب سے زیادہ حاصل ہوجانے والا ہدف 111، اب فلوریڈا میں بارش سے مزید 3 اہم میچز واش آؤٹ ہونے کا خدشہ ہے، یہ ورلڈکپ کیلئے اچھا نہیں، ٹیموں کو پریکٹس سیشن کا موقع نہیں مل رہا۔