سانگھڑ سے زخمی اونٹ کراچی منتقل کردیا گیا، جسے اینیمل سینچری میں علاج کی سہولت دی جارہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ترجمان شازیہ مری نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اونٹ کو مصنوعی ٹانگ لگے، جس کے لیے ہم کمپنیوں سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوری کوششوں سے اونٹ کی دیکھ بھال کی گئی اور اس کو حفاظت میں لایا گیا، اونٹ کی زندگی بچانا ایک مشترکہ کوشش تھی۔
پی پی ترجمان نے مزید کہا کہ اس افسوناک واقعے کی خبر سن کر بے انتہا دکھ ہوا، فوری اقدامات کیے، کسی بےزبان کے ساتھ اس قسم کا وحشیانہ سلوک قابلِ مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وحشیانہ واقعہ میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے تاکہ دوبارہ کوئی ایسے جرم کا مرتکب نہ ہو۔
دوسری جانب سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹروں کی ٹیم کو بلوایا اور سی ڈی آر ایس سے فوری رجوع کیا جنہوں نے اونٹ کو حفاظت میں لیا اور دیکھ بھال شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس کی دیکھ بھال نہ کرتے تو شاید اونٹ ہمارے ساتھ نہ ہوتا، پاکستان میں بےزبان جانوروں کے ساتھ ہونے والے ہر ظلم پر آواز اٹھانی ہوگی۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ سانگھڑ میں تو اس بےزبان کو مدد مل گئی مگر افسوس کہ اور کئی جگہوں پر یہ ظلم جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کھیتوں میں سے لے کر جانے سے لے کر ٹارچ کی روشنی میں اس کے زخم کا علاج کرنے تک، ہر وہ شخص جس نے اونٹ کی مدد کی وہ ہیرو ہے۔
پی پی رہنما تیمور مہر نے کہا کہ اونٹ کو گھر دینے میں ہماری مدد کرنے میں سینیٹر قرۃ العین مری، ایم این اے شازیہ مری، ڈی سی سانگھڑ عمران الحسن خواجہ، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لائیو سٹاک سانگھڑ ڈاکٹر دوست اکبرمری کے شکر گزار ہیں۔