• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی پیک پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر


چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک)  پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔

پاک چین مشاورتی مکینزم اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، یوسف رضا گیلانی، حنا ربانی، خالد مقبول صدیقی اور پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے شرکت کی۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا نیا وژن ہے، منصوبے کے دوسرے مرحلے سے پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی۔

چینی وزیر لیوجیان چاو نے کہا کہ ترقی کےلیے اندرونی استحکام ضروری ہے، سرمایہ کاری کےلیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا، پاکستانیوں کی سی پیک کی حمایت کو سراہتے ہیں، پاکستان اور چین ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں، ترقی دونوں ملکوں کےلیے فائدہ مند ہوگی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین کی سیاسی جماعتوں میں روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، بی آر آئی منصوبے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، سی پیک منصوبہ غربت میں کمی، اقتصادی ترقی اور تجارت کے فروغ کا باعث ہے، بدقسمتی سے سی پیک منصوبہ ماضی میں ڈس انفارمیشن کا شکار رہا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا ایک میز پر بیٹھنا دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کے ایک پیج پر ہونے کی دلیل ہے، ہمیں مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے سی پیک کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، وفود کے تبادلوں سے دونوں اطراف کے سیاستدانوں میں ہم آہنگی پیدا ہوگی۔

 احسن اقبال نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کو گلگت بلتستان اور بلوچستان کے سیاستدانوں سے روابط بڑھانے چاہئیں، چین نے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کی جب کوئی یہاں آنے کو تیار نہیں تھا، گوادر بندر گاہ کو بحیرہ عرب تک براہ راست رسائی مہیا کرتی ہے۔

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت پر چین کے مشکور ہیں، دونوں ممالک کے عوام کیلئے دوستی کو فائدہ مند بنانا چاہتے ہیں، سی پیک پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید