ساہیوال میں نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص دم توڑ گیا۔
ساہیوال پولیس کے مطابق جمعے کے روز پولیس کی مبینہ حراست میں نوجوان غلام مرتضیٰ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج ہوا۔
اس دوران مظاہرین پر پولیس کی موجودگی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، جس سے 4 افراد زخمی ہوگئے تھے، جو ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج تھے۔
ساہیوال پولیس کے مطابق اعجاز حسین دوراج چل بسا ہے جبکہ مزید 3 زخمی شہزاد، سجاد عالم اور شان علی تاحال زیرعلاج ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق 34 سالہ اعجاز حسین کا قتل کا مقدمہ تھانہ کمیر میں مقصود دلو اور دیگر کے خلاف درج کرلیا گیا، ملزمان کی گرفتار کےلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
گزشتہ روز نوجوان غلام مرتضیٰ کے قتل کے خلاف اہلخانہ نے احتجاج کیا تھا، ورثا نے الزام لگایا کہ گزشتہ روز پولیس کمیر نے نوجوان کو حراست میں لیا تھا۔
ورثانے الزام لگایا کہ پولیس ہی 12 بجے غلام مرتضیٰ کی لاش حوالے کرنے آئی تھی جبکہ پولیس کا موقف ہے کہ نوجوان کو گرفتار نہیں کیا تھا بلکہ لاش نہر سے ملی تھی۔
نوجوان غلام مرتضیٰ کے قتل کا مقدمہ بھی کمیر تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا جبکہ ڈی پی او ساہیوال نے ایس ایچ او کمیر امتیاز نون کو معطل کردیا ہے۔