• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم کسی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، کوئی فیصلہ یا معاہدہ ہوا ہے تو اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہم پاکستان میں آئین و قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں، آپریشن سے متعلق کیا کر رہے ہیں، کیا پلاننگ ہے معلوم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن پر پارلیمنٹ کے فلور پر اعتماد میں لیا جائے، وزیرِ دفاع طرم خان بنے پھرتے ہیں، ان کی ڈیوٹی ہے بتائیں کیا کر رہے ہیں، ہم کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن کو بھی آپریشن سے متعلق تحفظات ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی آپریشن کے لیے پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، پہلے بھی عسکری قیادت نے پارلیمان آکر ان کیمرا بریفنگ دی۔ 

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دی گئی تھی۔

نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک تھے۔

قومی خبریں سے مزید