کراچی (اسٹا ف رپورٹر)گلستان جوہر میں مدرسے سے متصل کمرے میں ملزم کی فائرنگ سے مسجد کے پیش امام جاں بحق ہو گئے، ڈی ایس پی نا صر لو دھی کے مطا بق واقعہ ذاتی عداوت کا شاخسانہ ہے ، مقتول کا تعلق رحیم یار خان سے تھا،تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر تھانے کی حدود گلستان جوہر بلاک7صفورا چورنگی کے قریب واقع صدیق اکبر مسجد کے ساتھ منسلک پیش امام کے کمرے میں منگل کی دوپہر ایک شخص آیا اور کہا کہ مجھے نکاح سے متعلق بات کرنی ہے۔ اسی دورا ن اس شخص نے پستول نکالی اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مسجد کے پیش امام 35سالہ حبیب الر حمٰن ولد نذیر احمد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ایس ایچ او چوہدری شاہد کے مطابق مقتول کو دو گولیاں لگیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پیش امام کے بیٹے کا دعویٰ ہے کہ اس نے فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو پہچان لیا ہے اور اسکی شناخت معراج کے نام سے کی ہے،دوسری جانب مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مولوی مقتول کا بیٹا کافی چھوٹا ہے اور وہ واقعہ کے وقت وہ سورہا تھا۔ فائرنگ کے بعد اسکی آنکھ کھلی اور اس نے معراج کو وہاں دیکھا تاہم ایسا نہیں لگتا کہ معراج نےمقتول کو قتل کیا ہے۔ڈی ایس پی ناصر لودھی کے مطابق پولیس نے ملزم معراج کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ ذاتی عداوت کا شاخسانہ ہے تاہم پولیس واقعہ کی مختلف پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ معراج کا ایک سال قبل مولوی صاحب سے کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا تاہم اسکے بعد انکے معاملات صحیح ہوگئے تھے ۔ مقتول کا تعلق رحیم یار خان سے تھا اور گزشتہ 15سالوں سے وہ مذکورہ مسجد سے وابستہ تھے ۔مقتول تین بیٹیوں اور ایک بیٹے کے باپ تھے۔