راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)سٹی پولیس آفیسر اسرار احمد خان عباسی نے کہا ہے کہ رواں سال راولپنڈی پولیس کی کوششوں سے شہر میں جرائم کا گراف نیچے آیا ہے، راولپنڈی پولیس نے جرائم کی روک تھام کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن کی وجہ سے گذشتہ برسوں کے مقابلے میں امسال کرائم میں کمی واقع ہوئی ہے اپنے دفترمیں اخبارنویسوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہرکے جن علاقوں میں جرائم کی شرح زیادہ تھی وہاں پٹرولنگ میں اضافہ کیاگیا ہے،اشتہاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیاگیا ،شہرکی مختلف ہاؤسنگ سوسائیٹیوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگوائے گئے ہیں اورانہیں اپنے سیکیورٹی گارڈرکھنے کا پابندبنایاگیا ہے ،انہوں نے بتایاکہ ریکارڈ کے مطابق سٹریٹ کرائم سمیت اہم کرائم میں کمی واقع ہوئی ہے اوراس سال گذشتہ 10سال کی کرائم کی کم ترین سطح ہے ، انہون نے بتایاکہ رواں سال اب تک قتل کی 125ایف آئی آرزدرج ہوئیں گذشتہ برس اس عرصہ مین 136 ایسی ایف آئی آرزدرج ہوئیں،ڈکیتی کے دوران 6قتل ہوئے جن سب کا سراغ لگالیاگیا اس سال اب تک ڈکیتی کی 19وارداتیں ہوئیں جب کہ گذشتہ سال 25ہوئی تھیں ،سرقہ بالجبرکے اب تک 175 مقدمات درج ہوئے گذشتہ برس 311ایف آئی آرزسرقہ بالجبرکی درج ہوئی تھیں،موٹرسائیکل چھیننے کے اس سال 33واقعات ہوئے گذشتہ سال اس عرصہ میں 54واقعات ہوئے تھے کارچوری کی اس سال 308وارداتیں ہوئیں سال گذشتہ 315کاریں چوری ہوئی تھیں امسال اب تک 254موٹرسائیکل چوری ہوئے ہیں جب کہ گذشتہ برس 478موٹرسائیکل اس مدت مین چوری ہوئے تھے،سی پی اونے کہاکہ اغوابرائے تاوان کے اب تک 5کیس سامنے آئے جوتمام کے تمام ٹریس کرلئے گئے اورمغویوں کو بازیاب کرکے اغواکاروں کو گرفتارکرلیاگیا۔سی پی اونے کہاکہ پولیس دن رات عوام کی خدمت کے لئے سرگرم عمل ہے تاہم بعض کالی بھیڑیں ادارے کی بدنامی کا باعث بنتی ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے ۔ دریں اثناءسی پی اونے کہا ہے کہ آؤٹ آف ٹرن پروموشنزکی واپسی سے متاثر ہونے والے ملازمین کے مسائل حل کئے جائیں گے اور جلد ان کی سنیارٹی لسٹوں کی نظرثانی کا کام مکمل ہوجائے گا اورانہیں اپنے بیج میٹس کے ساتھ سنیارٹی دے کرایڈجسٹ کیاجائے گا۔ اپنے دفترمیں راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے متاثرہ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انعامی ترقیاں واپس ہونے سے متاثرہ ملازمین کی شکایات اورتجاویز بھی سنیں ۔