لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ عدالت عالیہ کی پرنسپل نشست ہی اصل میں ہائیکورٹ ہے۔عدالت عالیہ کے علاقائی بنچز کے قیام کا مقصد سائلین اور وکلاءکو دہلیز پر انصاف کی فراہمی ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ پرنسپل نشست کے اختیار کوسرے سے ہی ختم کر دیا جائے۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے پرنسپل نشست سے کیس کو علاقائی بنچ میں ٹرانسفر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے آغاز میں ہی چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملتان بہاولپور اور راولپنڈی میں موجود عدالت عالیہ کے علاقائی بنچز کے درمیان مقدمات توٹرانسفر کئے جا سکتے ہیں مگر کسی مقدمے کو پرنسپل نشست سے علاقائی بنچ میں ٹرانسفر کیا جانا عدالتی اختیار کو کم کرنے کے مترادف ہے۔بادی النظر میں صوبے کا کوئی بھی فرد لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل نشست سے اپنے مقدمے کے لئے رجوع کر سکتا ہے تاہم اگر کو ئی فرداپنی سہولت کے لئے علاقائی بنچ سے رجوع کرنا چاہے تواسے یہ اختیار حاصل ہے۔عدالت اس پر جلد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی ۔