لاہور کے چلڈرن اسپتال کے عملے پر بچہ تبدیل کرنے کے الزام پر تین رکنی انکوائری کمیٹی نے میڈیکل ڈائریکٹر کو رپورٹ جمع کروا دی۔ جس کے مطابق اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچے کو بچی میں تبدیل کرنے کا الزام جھوٹا ہے۔
رپورٹ کے مطابق والد گکھڑ سے بچے کو تشویشناک حالت میں لایا۔ بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کا کہا تو اس نے انکار کر دیا اور ڈاکٹرز کے مشورے کے خلاف اہل خانہ نے بچہ ڈسچارج کروایا۔
رپورٹ کے مطابق اسپتال کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج میں کہیں بھی بچہ تبدیل نہیں ہوا۔ اہل خانہ سارا وقت بچے کے ساتھ رہے اور تمام ڈاکیومنٹس پر دستخط کرنے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد اسپتال سے نکلے۔
رپورٹ کے مطابق والد نے بچے کا مزید علاج کروانے سے خود انکار کیا۔ چلڈرن اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچے کو بچی میں تبدیل کرنے کا الزام جھوٹا ہے۔