پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے آپریشن کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی ہے، اس میں نمائندے بھیجیں گے، بلوچستان پر مؤقف سامنے رکھیں گے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ترجیح ہے کہ مشکلات کے باوجود امن و امان کو بہتر کریں، کوشش ہوگی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی قوتوں کے ساتھ انگیج کریں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے سے حکمت عملی کافی کم زور تھی، ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ ہماری 100 فیصد تجاویز مانیں گے، مجموعی معاشی صورتِ حال پر جگہ جگہ تنقید ہوئی، اگر مشاورتی عمل ہوتا تو اتحادیوں کے ساتھ ضرور مشورہ ہوتا۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بجٹ اور معیشت پالیسی پر اپوزیشن کو بھی انگیج کرنا چاہیے، اب پہلے ایوان میں چیزیں لائی جاتی ہیں اور پھر اس پر اتفاق لانے کی کوشش ہوتی ہے۔
بلاول بھٹو نے بلوچستان کے 10 اضلاع میں ریسکیو 1122 سروس شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نصیر آباد میں گمبٹ اسپتال کی طرز پر اسپتال بنانے جا رہے ہیں، کراچی میں پنک بس سروس کو بہت سراہا گیا، کوئٹہ میں بھی پنک بس سروس لا رہے ہیں، بلوچستان میں رورل سپورٹ نیٹ ورک کے تحت خواتین کو بلا سود قرضے دیں گے۔