خیبر پختون خوا کے سابق وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبے کے موجودہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
پرویز خٹک نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور بھڑکیں نہ ماریں، میں علی امین کو اور علی امین مجھے بہت اچھی طرح جانتے ہیں، نہ ہی میں نے کبھی جھوٹ بولا، نہ ہی جھوٹ بولوں گا۔
پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کچھ لوگ ہیں جو سچ برداشت نہیں کر سکتے، میرا تعلق بھی خٹک قبیلے سے ہے، مجھے اپنے صوبے میں کوئی بند نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا ہے کہ پہلے بھی نیب کے نوٹس پر پیش ہوا تھا، اب بھی نیب کے نوٹس پر عدالت جاؤں گا، نوٹس دے کر بلایا جاتا ہے، نہ پہلے اپنی مرضی سے پیش ہوا، نہ اب اپنی مرضی سے جا رہا ہوں۔
پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ کسی کے خلاف نہیں، وفاقی کابینہ کے اجلاس کی کارروائی میں جو ہوا وہ بولوں گا، اس وقت کی پوری کابینہ اجلاس کی کارروائی کی گواہ ہے، علی امین گنڈاپور بھی اس وقت کی کابینہ کا حصہ تھے، وہ بھی عینی شاہد ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر کسی کا احسان نہیں تو احسان فراموش کیسے ہو سکتا ہوں؟ 2013ء میں اپنی محنت سے کم ممبران پر مشتمل حکومت بنائی، کسی نے احسان کر کے وزیرِ اعلیٰ نہیں بنایا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک سے متعلق سوال پر علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ ایک بندہ جھوٹی گواہی دے گا اور گھومے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس نے پارٹی چھوڑی، احسان فراموشی کی، لوٹا بنا، یہ جھوٹی گواہیاں دے گا تو اس طرح سگریٹ پھونکتا نہیں پھرے گا۔