خیبر پختونخوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے درست کہا کہ موجودہ حکومت ان کے ووٹوں کی وجہ بنی ہوئی ہے، وہ حکومت کے اچھے کاموں کے ساتھ برے کاموں کا بھی بوجھ اٹھائیں۔
بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ بلاول بھٹو نے گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں پریس کانفرنس کی، ان کے ساتھ موجود افراد کے پی کے سے مسترد شدہ ہیں، گورنر خیبرپختونخوا کو 3 مرتبہ شکست ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش ہونے پر بلاول نے کہا ان سے مشاورت نہیں کی گئی، پیپلز پارٹی نے بجٹ میں ووٹ دیا اور پاس کروایا تو مشورہ اور کیا ہوتا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ ایک دوسرے کے اتحادی ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اس حکومت کا حصہ ہیں حکومت بنانے کے لیے ووٹ دیا، قوم آپ کی چالاکیاں جانتی ہے اسی لیے 8 فروری کو آپ کو مسترد کیا، دہشت گردوں کے ساتھ معاہدے پیپلز پارٹی کی حکومت میں ہوئے۔
خیبر پختونخوا کے مشیرِ اطلاعات نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں پیپلز پارٹی نے طالبان سے معاہدے کیے، کابل میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرائے، اگست اور جولائی 2022ء میں کابل میں مذاکرات ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی اسی حکومت میں کابل میں مذاکرات ہوئے، مذاکرات اس وقت ہوئے جب کابل میں ایمن الظواہری پر حملہ ہوا، افغانستان نے کہا کہ اس ڈرون حملے میں پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے دی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کسی کو آباد کرنے کے لیے فیصلہ نہیں کیا، ابھی فیصلہ ہی نہیں ہوا تھا کہ مذاکرات ختم ہو گئے، اگر خیبر پختونخوا میں کوئی طالبان ہیں تو ایکشن لیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ورکرز پکڑے جاسکتے ہیں لیکن کہاں ہیں 40 ہزار طالبان، بلاول بھٹو وزیرِ خارجہ ہوتے ہوئے کبھی کابل نہیں جاسکے۔
پی ٹی آئی کے رینما نے کہا کہ سندھ میں غربت کی وجہ سے 15 دن کی بچی دفن کی گئی، کراچی میں جرائم کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، یہ الزام لگانے میں تیز ہیں جبکہ کراچی میں ایک پولیس افسر کو مار دیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سوات آپریشن کے لیے وفاقی حکومت نے پیسے دیے تھے، وفاقی حکومت کے پیسوں سے آباد کاری کرنا تھی۔