اسلام آباد میں ساتویں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری رپورٹ کے اجراء کی تقریب ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا پانچوں زیادہ آبادی والا ملک ہے، پاکستان کی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے، پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ 9 ہزار، خیبرپختونخوا کی 4 کروڑ 8 لاکھ 6 ہزار، سندھ کی 5 کروڑ 57 لاکھ اور کراچی کی آبادی 2 کروڑ 40 لاکھ ہوگئی ہے۔
چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا ہے کہ ملک کے صوبائی دارالحکومتوں میں زیادہ آبادی ہے، ملک میں شرح آبادی میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں شرح آبادی 2.5 فیصد ہے، ملک میں آبادی میں اضافہ مستقبل میں مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیہی آبادی 61 فیصد اور شہری آبادی 39 فیصد ہے، ملک میں شادی شدہ افراد کی تعداد 66 فیصد ہے جبکہ ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح دنیا سمیت خطے میں سب سے زیادہ ریکارڈ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سروے میں پہلی بار معذور افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، تمام تعمیرات کو بھی جیو ٹیگ کیا گیا ہے، ملک میں تعمیرات کی تعداد 40 لاکھ ہے۔
ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایا کہ 5 سے 16 سال تک کے 2 کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے اسکولوں سے باہر ہیں، پاکستان میں کُل آبادی کا 3.10 فیصد افراد معذور ہیں۔ 2017ء کے بعد سب سے زیادہ آبادی کی گروتھ 2023ء میں رکارڈ ہوئی۔
چیف شماریات نے کہا کہ موجودہ شرح کے مطابق 2050ء تک پاکستان کی آبادی دگنا ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستان میں 21 لاکھ 26 ہزار 79 افغان، بنگالی، چینی اور دیگرغیرملکی رہ رہےہیں۔ پاکستان میں 87 لاکھ ہندو، مسیحی، احمدی اور دیگر مذہب کے لوگ آباد ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں 61 فیصد خواندگی کی شرح ریکارڈ ہوئی، 68 فیصد مرد اور 53 فیصد خواتین پڑھی لکھی ہیں، پنجاب میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 96 لاکھ، سندھ میں 78 لاکھ تک ہے جبکہ کے پی میں 49 لاکھ بچے اور بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔