رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے خلاف تھانہ سٹی میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ ایلیٹ فورس کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق محرم الحرام کے دوران پولیس اسنیپ چیکنگ کے لیے ظفر کالونی گئی تھی، جمشید دستی اور ان کے ساتھیوں نے پولیس کو روکا تھا، جمشید دستی نے کہا کہ میرے گھر کے باہر بغیر اجازت گشت کرنے کی جرات کیسے ہوئی۔
مقدمے کے متن کے مطابق جمشید دستی نے سرکاری اسلحہ چھیننے کی کوشش کی اور دھمکیاں دیں، جمشید دستی اور ان کے 12 ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، پولیس اور موبائل پر فائرنگ کے بعد جمشید دستی اور ساتھی فرار ہو گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمشید دستی نے اپنی رہائش گاہ پر 25 لوگوں کے حملہ آور ہونے کا ویڈیو بیان دیا تھا۔
جمشید دستی نے دعویٰ کیا تھا کہ گھر پر دھاوا بولنے والے افراد نے ان پر فائرنگ کی۔