وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور آج سہ پہر 3 بجے صوابی پہنچیں گے دیگر قافلوں کو بھی 3 بجے پہنچنے کی ہدایت کر دی گئی۔
سی ایم ہاؤس پشاور اجلاس میں آج کے احتجاج کی حکمت عملی فائنل کرلی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کارکنان، قائدین، ایم این ایز، ایم پی ایز الگ الگ پہنچنےکی کوشش کریں گے۔ بات چیت نہیں بانی کی رہائی پر احتجاج سے واپسی ہوگی۔ وائرلیس سمیت دیگر ضروری اشیا ساتھ لے کر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ آج احتجاج ہوگا اور اسلام آباد جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی سے احتجاج میں شامل تمام قافلوں کو وہ لیڈ کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی اور دیگر مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی دونوں طرف کھیل رہے ہیں، دیکھتے ہیں کب امپائر انہیں آؤٹ دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گنڈاپور کے خلاف کارروائی کا امکان ففٹی ففٹی ہے، پی ٹی آئی ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے، مسلح جتھوں کا حملہ آور ہونا ملکی یکجہتی اور سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے۔