ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی ہے جبکہ 20 افراد زخمی ہیں۔
لوئر کرم کے علاقے بگن اور دیگر علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔
پولیس نے بتایاکہ فائرنگ کے تبادلے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا، حالات کشیدہ ہونے کے باعث دکانیں اور تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، علاقے سے لوگوں کی نقل مکانی کا بھی سلسلہ شروع ہوگیا۔
پولیس کے مطابق 3 روز میں فائرنگ کے واقعات میں 75 افراد جاں بحق اور 80 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کا وفد پارا چنار پہنچ گیا ہے۔ وفد میں ترجمان خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف، صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکرٹری ندیم اسلم، آئی جی پی اختر حیات گنڈاپور اور کمشنر کوہاٹ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ جمعرات کی صبح ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سے پشاور اور پشاور سے پاراچنار کے لیے 200 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے روانہ ہوا تھا۔
مسافر گاڑیوں کے پہنچتے ہی مسلح افراد نےگاڑیوں پر اندھادھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔