وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور کے اجلاس میں آج کے احتجاج کی حکمت عملی فائنل کر لی گئی۔
ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ کارکنان، قائدین، ایم این ایز اور ایم پی ایز الگ الگ اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت نہیں کی جائے گی، بانی کی رہائی پر ہی احتجاج ختم ہوگا، وائرلیس سمیت دیگر ضروری اشیاء ساتھ لے کر جانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ آج احتجاج ہو گا اور اسلام آباد جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی سے احتجاج میں شامل تمام قافلوں کی قیادت وہ خود کریں گے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور دیگر مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستے سیل کر کے رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
احتجاج کے پیش نظر حکومت نے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کر دیے ہیں اور ڈی چوک پر بھی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ چھاپے اور گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔