• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آج کل مسائل کے حل کے لئے ایک چیز ایجاد ہوئی ہے، جس کا نام ہے ’’ایک ہی صفحہ‘‘۔ ہر مسئلے کا حل یہ کہہ کر بتایا جا رہا ہے کہ اگر فلاں فلاں ایک ہی صفحے پر آ جائیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے مثلاً دہشت گردی کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے اگر طالبان اور حکومت ایک ہی صفحے پر آ جائیں۔ مہنگائی ختم ہو سکتی ہے اگر دکاندار اور گاہک ایک ہی صفحے پر آ جائیں، کرپشن ختم ہو سکتی ہے اگر بیوروکریسی اور سیاست دان ایک ہی صفحے پر آ جائیں۔ پاکستان کی ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ جیت سکتی ہے اگر عوام اور کرکٹ کھلاڑی ایک ہی صفحے پر آ جائیں، جرائم ختم ہو سکتے ہیں اگر پولیس اور عوام ایک ہی صفحے پر آ جائیں اور ملک کے سیاسی مسائل حل ہو سکتے ہیں اگر تمام سیاسی جماعتیں ایک ہی صفحے پر آ جائیں۔
جس طرح عام لوگ تلاش کرتے ہیں کہ ہر مشکل کا حل بتانے اور ہر مسئلہ سلجھانے والا صفحہ کون سا ہے اور کہاں ہے؟ اسی طرح میں بھی سوچتا ہوں وہ صفحہ کون سا ہے جس پر طالبان اور حکومت آ جائیں تو دہشت گردی منٹوں میں رک سکتی ہے۔ کہا جاتا ہے ڈالر اور روپیہ ایک ہی صفحے پر آ جائیں تو مالی مشکلات ختم ہو سکتی ہیں لیکن میں برسوں سے ڈالر اور روپے کو ایک ہی صفحے بلکہ ایک ہی کالم پر لکھا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ ڈالر کی قیمت اوپر ہی ہوتی رہی اور روپیہ گرتا ہی رہا۔ دونوں کرنسیاں ہر اخبار میں ایک ہی صفحے پر ہوتی ہیں لیکن ملک کی مالی اور معاشی مشکلات بڑھتی ہی رہتی ہیں۔
پاکستان کی ایک اداکارہ اور امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی پائلٹ ایک ہی صفحے پر آ گئے۔ یہ صفحہ نکاح نامے کا صفحہ تھا۔ بظاہر دونوں کا مسئلہ حل ہو گیا۔ خوشگوار زندگی کا دور شروع ہوا پھر اداکارہ نیویارک پہنچیں تو ان کا اور ان کے شوہر کا نام ایک اور صفحے پر آ گیا تھا۔ یہ طلاق نامے کا صفحہ تھا، ایک ہی صفحے نے ملا دیا تھا، ایک ہی صفحے نے جدا جدا کر دیا۔پاکستان اور بھارت 1948ء میں مسئلہ کشمیر پر ایک ہی صفحے پر آئے تھے۔ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تھی۔ اس ایک ہی صفحے میں کہا گیا تھا کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیر کے عوام استصواب رائے کے ذریعے کریں گے لیکن 66؍سال سے یہ ایک ہی صفحہ کشمیر اور کشمیریوں کیلئے عذاب کا صفحہ بنا ہوا ہے۔
ملک میں جرائم کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے حالانکہ عوام اور پولیس والے اکثر مُک مُکا کے صفحے پر آ جاتے ہیں۔ بہت سے محکموں میں مسائل اور ابوسائل رشوت کے صفحے پر ایک ہو جاتے ہیں۔ اب اس ایک صفحے پر ایک ہونے کے نتیجے میں کتنی برائیاں اور بدعنوانیاں جنم لیتی ہیں اس کا مشاہدہ ہم سب کرتے ہی رہتے ہیں۔ امتحانات میں نقل کرنے والے طالبعلم ایک ہی صفحے پر باریک باریک لکھ کر بہت سا مواد امتحان ہال میں لے جاتے ہیں۔ اس ایک صفحے کے نتیجے میں معیار تعلیم کا جو حشر ہوتا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ اخبار کے ایک ہی صفحے پر جمشید دستی کا بیان بھی ہوتا ہے اور عابد شیر علی کا بیان بھی…لیکن اس سے کوئی بہتری کی صورت نظر نہیں آتی۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ صفحہ ایک ہی رہتا ہے لیکن اس میں جوڑے بدلتے رہتے ہیں مثلاً ایک زمانہ تھا کہ احمد رضا قصوری اور ذوالفقار علی بھٹو ایک ہی صفحے پر تھے تب احمد رضا قصوری جئے بھٹو کے نعرے لگاتے تھے۔ پھر ایک ہی صفحے پر احمد رضا قصوری جنرل ضیاء الحق کے ساتھ ہو گئے۔ انہوں نے اپنے والد کا مقدمہ جنرل ضیاء الحق کے ساتھ مل کر لڑا۔ اب احمد رضا قصوری اور پرویز مشرف ایک ہی صفحے پر ہیں۔ اب احمد رضا قصوری، مشرف بچائو کے نعرے کے ساتھ ایکشن میں ہیں۔بہت سوچنے کے بعد میرے ذہن میں ایک ایسا صفحہ آتا ہے جو پاکستان کے معاشی مسائل حل کر کے اس ملک کو خوشحالی کے راستے پر ڈال سکتا ہے۔ حال ہی میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی آمد کا واقعہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں ڈالر 110؍روپے سے گر کر 98؍روپے پر آ گیا۔ اس سے ثابت ہوا کہ اگر ملک میں ڈالر کی آمد آمد ہو جائے تو روپے کی قدر بڑھ سکتی ہے اور ملک معاشی طور پر سنبھل کر ترقی کی طرف گامزن ہو سکتا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملک میں مزید ڈالر کس طرح آئیں۔ اس کے لئے ایک ہی صفحہ صحیح معنوں میں یہ مسئلہ حل کر سکتا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے آنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر کی مثال پر عمل کرتے ہوئے اگر ہمارے ملک کے لیڈر اپنے اپنے ڈالر غیر ممالک سے پاکستان میں لے آئیں تو یقیناً یہاں بہت بڑا انقلاب آ سکتا ہے۔اگر ایک ہی صفحے پر یعنی اس صفحے پر جس میں اپنے غیر ملکوں کے بینکوں میں رکھے اثاثے لانے والوں کے نام لکھے ہوں اور یہ نام ہوں۔ جناب آصف زرداری، جناب نواز شریف، جناب شہباز شریف، جناب پرویز مشرف، جناب شوکت عزیز، جناب چوہدری شجاعت اس کے ساتھ ساتھ اس ایک ہی صفحے پر اور بہت سے لوگوں کے ساتھ بیوروکریٹس کے نام بھی لکھے ہوں تو ڈالر کا گرنا ایک خوش کن نظارہ بن جائے۔ جب ان سارے بڑے بڑے اکائونٹ ہولڈرز کے نام اس ایک ہی صفحے پر آ جائیں گے تو پھر یہ ملک ایک قابل اعتماد ملک بن جائے گا اور یہ ایک صفحہ اس بات کا ثبوت ہو گا کہ ہمارے یہ لیڈر اس ملک سے محبت کرتے ہیں، اس ملک کے ہمدرد ہیں اور اس ملک کو واقعی مصیبت سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کالم لکھتے ہوئے میں سوچ رہا ہوں، کیسا دلکش ہو گا وہ صفحہ جس پر یہ نام لکھے ہوں گے اور ہر نام کے ساتھ اربوں ڈالرز کے ہندسے لکھے ہوں گے…!!!
تازہ ترین