جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے کے پی اسمبلی توڑنے اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کامران مرتضیٰ کی سربراہی میں کمیٹی بنادی، جو پی ٹی آئی سے مل کر اگلی حکمت عملی طے کرے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مقابلہ میدان میں ہے، جو سیاسی سہولت بطور سیاست دان مجھے ہو وہ سب کو ہونی چاہیے، شفاف انتخابات کے بغیر ملک میں امن آئے گا نہ معاشی استحکام، نئے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں سے اختلاف رائے ہے، پی ٹی آئی سے تلخیاں تھیں، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہئیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں، نگران سیٹ اپ کا تصور ختم کیا جائے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی بے بس ہیں، خیرخواہی میں کہا تھا کہ ن لیگ پیپلز پارٹی حکومت نہ لے، پیپلز پارٹی ن لیگ کو حکومت کی ذمہ داری راس نہیں آرہی۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم ملک میں امن و امان اور مستحکم معیشت چاہتے ہیں، 10 اگست کو مردان میں کسان کنونشن بلایا گیا ہے، 11 اگست کو پشاور میں تاجر کنونشن منعقد کیا جائے گا، 18 اگست کو لکی مروت میں امن جرگہ کا انعقاد کیا جائے گا۔