• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا
تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا

بنگلادیش میں پُرتشدد مظاہروں کو روکنے کیلئے لگائے گئے کرفیو میں آج دوپہر تک توسیع کردی گئی۔

مقامی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے ملازمتوں کا کوٹہ بحال کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے۔

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی سڑکوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے جبکہ پُرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہلاک افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 150 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسج اور اوور سیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہیں اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پُرتشدد مظاہروں کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید