موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ملک بھر میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ان حالات میں گرمی کا توڑ صرف درخت ہیں۔
گرد، گرما، گدا اور گورستان، یہ پہچان ہیں ملتان کی لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ملتان کی گرمی میں مزید شدت آ گئی ہے اور درجہ حرارت 48 اور محسوس کی جانے والی گرمی55 ڈگری تک پہنچ جاتی ہے، ایسے میں ملتان میں پھل دار اور زیادہ چھاؤں دینے والے درخت لگانے کی ضرورت ہے تاکہ درجہ حرارت میں کمی آسکے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ پھل دار درخت لگائے جائیں، نشتر ٹاؤن میں پھل دار درخت لگائے گئے ہیں جہاں پر لوگ ان کا پھل وغیرہ انجوائے کر سکیں گے، سڑکوں کے گرد شیشم اور ٹالی کے درخت لگائے جائیں گے۔
زرعی ماہرین نے کہا کہ ملتان کی آب و ہوا کے مطابق یہاں بیری، سوہانجنا، پیپل، آم، کیکر اور پھلائی کے درخت زیادہ موزوں ہیں، زیادہ تر ہمیں براڈ لیف جو درخت ہیں وہ لگانے چاہئیں، کسی بھی ملک میں کم سے کم 25 فیصد جنگلات ہونے چاہئیں لیکن پاکستان میں صرف 5 فیصد جنگلات ہیں۔
ماہرین جنگلات کے مطابق اگر زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال کی جائے تو ماحول کو خوبصورت بنایا جا سکتا ہے بلکہ بڑھتے درجہ حرارت پر بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔