• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طاہرالقادری اور اعتزاز احسن میںتضاد کے باوجود یکساں سوچ

اسلام آباد (رپورٹ…فخر درانی) اپنے میدان کے دو بڑے اذہان مذہبی اسکالر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور معروف آئینی و قانونی ماہر پیپلزپارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن دونوں ایک جیسا ہی سوچتے ہیں۔ ان دونوں کا الزام ہے کہ فوج کو اقتدار سنبھالنے کی دعوت دینے کیلئے بینرز مہم کے پیچھے حکومت کا ہاتھ ہے تاکہ پاک فوج کو بدنام اور پاناما پیپرز لیکس کے ایشو سے عوام کی توجہ ہٹائی جائے۔ مختلف طرز سیاست کے حامل اور دو مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ان دونوں رہنمائوں نے مذکورہ بینرز کے حوالے سے ایک ہی دن یکساں بیانات دئے۔ ایک ایسے وقت جب اپوزیشن جماعتیں پاناما پیپرز لیکس کے معاملے میں حکومت پر مسلسل دبائو ڈالے ہوئے ہیں۔ اس تناظر میں آرمی چیف کو مارشل لاء لگانے کی دعوت پر مشتمل بینرز کی مہم کو طاہر القادری اور اعتزاز احسن مختلف زاویہ سے دیکھتے ہیں۔ اعتزاز احسن کا  منگل کوکہنا ہے کہ پورے ملک میں فوج کو اقتدار سنبھالنے کی دعوت پر مشتمل بینرز آویزاں کرنے کا مقصد اپوزیشن سے احتساب کے مطالبے سے باز آجانے کیلئے دبائو ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کو کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی فوجی انقلاب کا کوئی امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی اور یہ حکومت کی جانب سے کھیلا جانے والا سیاسی کھیل ہے۔حکومت عوام کو باور کرانا چاہتی ہے کہ اپوزیشن جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری نے منگل ہی کو اپنےجاری بیان میں کہا کہ حکومت بینرز اور پوسٹرز کی مہم کے ذریعہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بدنام کرنا چاہتی ہےکیونکہ انہوں نے اپنی آرمی چیف کی حیثیت سے معیاد میں توسیع لینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پوسٹرز مہم کے پیچھے مسلم لیگ ن حکومت کا ہاتھ ہے اور ایسا نواز و شہبازشریف کے رویوں کو دیکھ کر کہہ رہا ہوں۔ اپنی مرضی کے خلاف کچھ ہو تو شریف برادران ایسا ہی رویہ اختیار کرلیتے ہیں۔ بینرز مہم کا بنیادی مقصد جنرل راحیل شریف اور فوج کو بدنام کرنا ہے۔
تازہ ترین