• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضرت امام حسینؓ کی شہادت نے اسلام کے پرچم کو ہمیشہ کیلئے سربلند کر دیا، پروفیسر پیر سید غلام دستگیر گیلانی

گریٹر مانچسٹر / بولٹن (ابرار حسین) برطانیہ کے معروف عالم دین پروفیسر پیر سید غلام دستگیرگیلانی نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ کی شہادت نے اسلام کے پرچم کو قیامت تک کیلئے سربلند کر دیا ۔ نواسہ رسولؓ نے میدان کربلا میں اپنی اور اہلبیت اطہار کی جانوں کی قربانی دے کر کفر اور اسلام میں تفریق کی ایسی مثال چھوڑی جو آئندہ آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مکہ مسجد بولٹن میں اپنی زیرصدارت شہادت امام حسینؓ کے حوالے سے منعقدہ ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا سچے اصولوں پر قائم رہنا اور ان کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنا ہی واقعہ کربلا کی اصل بنیاد ہے اور شہادت امام حسینؓ ہمیں عزت نفس قوت ایمانی اور قوت ارادی کا درس دیتی ہے اور جب تک یہ دنیا باقی ہے امام عالی مقام کا نام اسلام کی سربلندی اور ظلم کے خلاف جدوجہد کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خانوادہ رسولؐ کے ارفع و اعلیٰ مقام بے مثال عظمتوں کا خود خالق کائنات معترف ہے۔ امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے جذبہ ایثار اور عظیم قربانی پر انسانیت قیامت تک نازاں رہے گی۔ انہوں نے کہا راہ حسینیت پر چلنے والوں کی کامیابی و کامرانی پر میدان بھی قدم بوسی کرتا ہے شہدائے کربلا کے واقعہ نے انسانیت کو ایسا درس دیا کہ اسلام حق ہے اور حق پرکبھی باطل نہیں چھا سکتا اور ہمیں اگر کلمہ حق کیلئے جان کی قربانی دینی پڑے تو اس سے دریغ نہ کیا جائے۔ علامہ محمد ایوب چشتی نے کہا کہ امام عالی مقام نے حق و صداقت کے علم کو بلند رکھنے اور نظام مصطفیؐ کیلئے ایسی بے مثل قربانی پیش کی جس کی نظیر قیامت تک نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا آج کے پرآشوب دور میں رسم بشیری ادا کرتے ہوئے وقت کے یزیدوں کا راستہ روکنا ہوگا کیونکہ تاریخی طور پر کربلا کی زمین کی مٹی نے ثابت کیا ہے کہ فتح اصولوں کو نصیب ہوئی اور ظالمانہ کارروائیاں کرنے والوں کو تاریخ نے ہمیشہ یزید کے نام سے یاد کیا ہے۔ مولانا سید تصور حسین شاہ نے کہا کہ امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ نے اپنی اور اپنے معصوم خان کی عظیم قربانی پیش کرکے ثابت کر دیا کہ دین حق کی سربلندی اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی سرمایہ حیات ہے۔مولانا محمد اسلم نے کہا کہ واقعہ کربلا سے سبق حاصل کرکے مسلمانوں کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق اپنا لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا اور ایسا کرنے سے ہی دشمن کی سازشوں اور جارحیت کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ مولانا مبارک حسین نے کہا کہ اہلبیت اور شہدائے کربلا سے محبت کا تقاضا ہے ان پاک دامن ہستیوں کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تاکہ موجودہ دور میں یزید کے پیروکاروں کا راستہ رکا جاسکے۔ اجتماع سے مولانا محمد شفیق نے بھی خطاب کیا جبکہ صوفی محمد ریاض نے امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ اور اہلبیت اطہار کی قربانیوں پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

یورپ سے سے مزید