اسٹرابیری صرف اپنے کٹھے میٹھے ذائقے کی وجہ سے ہی مقبول نہیں بلکہ ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کے روزانہ استعمال سے دل کی بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔
قلبی صحت اور بہتر گلوکوز کنٹرول پر مرکوز یہ تحقیق 30جون کو شکاگو میں امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئی۔
الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پوسٹ ڈاکٹرل ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر لسانتھا کرشن ہیریموتھگوڈا نے اس تحقیق کے نتائج پیش کیے۔
اینڈوتھیلیل فنکشن اور گلوکوز کنٹرول پر اسٹرابیری کے اثرات کا مطالعہ بھی اس تحقیق کا حصّہ ہیں۔
اس تحقیق میں 29.8 ± 4.8 کلو گرام پر میٹر اسکوائر کا باڈی ماس انڈیکس (BMI) رکھنے والی 36 خواتین اور 32 مردوں کو شامل کیا گیا جن کی عمریں 20 سے 62 سال تھیں۔
اس تحقیق میں خاص طور پر خون کا بہاؤ بڑھنے سے شریانوں پر پڑنے والے اثر اور اس کی وجہ سے دل کی بیماریوں (CVD) کے خطرے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
جس کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ 4 ہفتوں تک روزانہ اسٹرابیری کے استعمال نے شریانوں میں خون کے بہاؤ کو بہتر بنایا۔
اس حوالے سے الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے پروفیسر برٹ برٹن فری مین اور اس تحقیق کے شریک مصنف نے کہا کہ پھلوں کا کم استعمال دل کی بیماری اور ذیابیطس کے خطرے کے تین اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوراک میں روزانہ ایک کپ اسٹرابیری شامل کرنا انسان کی قلبی صحت پر بہت فائدہ مند اثرات دکھا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں، انسان کو روزانہ کی بنیاد پر وٹامن سی کی جتنی ضرورت ہوتی ہے وہ بھی ایک کپ اسٹرابیری سے آرام سے پوری ہوسکتی ہے اور اس پھل میں بہت سے دیگر غذائی اجزاء اور فائدہ مند حیاتیاتی مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔