• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی قافلے پنجاب داخل، جھڑپیں، گرفتاریاں، خندقیں، رکاوٹیں، جڑواں شہر سیل، انٹرنیٹ سروس معطل

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں)سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے مختلف شہروں سے نکلنے والے تحریک انصاف کے قافلےپنجاب میں داخل ‘اسلام آباد کی جانب پیش قدمی ‘ کئی مقامات پر پولیس سے جھڑپیں ‘ وفاقی دارالحکومت میں پولیس‘رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ‘ پنجاب اور خیبر پختونخواسے جڑواں شہروں کو آنے والےتمام راستے سیل ‘کئی مقامات پر خندقیں ‘ خاردار تاریں ‘ مٹی کے پہاڑاوردیگر رکاوٹیں لگائی گئی ہیں ‘اٹک خورد کے مقام پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحد مکمل بند‘ پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن، ارکان اسمبلی سمیت 500 کے قریب کارکن زیر حراست ‘ اسلام آباد پولیس کا کومبنگ آپریشن‘ پی ٹی آئی کے 300 سے زائد کارکنان گرفتار‘راولپنڈی اور اسلام آباد میں آج تمام تعلیمی ادارے بند رکھنےکا اعلان کردیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد کے راستے بندکردیئے ہیں اور دارالحکومت کو جانے والے زیادہ تر راستوں پرکنٹینرزکھڑے کر دیے گئے ہیں۔ چھبیس نمبر چنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دی گئی اور وہاں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند کر دی گئی ۔ایکسپریس وے بھی کھنہ پل کے مقام پر دونوں طرف سے بند کر دی گئی ہے۔ائیر پورٹ جانے والے راستے پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ فیض آباد سے اسلام آباد کا راستہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔اڈیالہ جیل کی طرف جانے والے راستوں مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ادھروزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوگیا ہےاور اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے ۔وزیراعلیٰ کی زیر قیادت صوابی سے روانہ ہونے والا پی ٹی آئی کا بڑا قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو اٹک پُل، چھچھ انٹرچینج اور غازی برتھا نہر پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔قبل ازیں عمر ایوب قافلے کی صورت میں ٹیکسلا پہنچے جہاں پولیس نے قافلے پر شیلنگ کی‘ بعد ازاں پی ٹی آئی کارکنان کی پیش قدمی پر پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ ہری پور سےعمر ایوب کی قیادت میں آنے والا بڑا قافلہ گانگو باہتڑ پر پولیس رکاوٹ کو عبور کرکے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگیا۔ پتوکی سے اسلام آباد جانے والے تحریک انصاف کی ریلی کا ملتان روڈ پر پولیس کے ساتھ تصادم ہوا، جس پر پولیس نے شیلنگ جبکہ مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کیلئے مختلف انٹری پوائنٹس پر 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی معطل رہی جبکہ پمز سے بارہ کہو تک گرین لائن سروس بھی بند کر دی گئی ہے‘راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروس بھی متاثر ہوئی، اس حوالے سے وزارت داخلہ نے بتایا کہ سکیورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا، وائی فائی سروس بندش کا تعین کیا جائے گا۔خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے اٹک خورد کے مقام پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحد مکمل بند کر دی گئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید