کرم (این این آئی،جنگ نیوز)خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر چند روز قبل ہونے والے حملے میں اب تک 81افراد شہید ہو چکےجبکہ گزشتہ روز حملوں کے4شدید زخمی مختلف اسپتالوں میں دم توڑ گئے۔ ادھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کاکہنا تھاکہ فریقین نے7دن کیلئے سیزفائر پراتفاق کیا ہے، اسکے علاوہ فریقین نےایک دوسرے کے افراد اور لاشیں واپس کرنے پراتفاق کیا۔ بیرسٹر سیف کی سربراہی میں حکومتی جرگے نے گزشتہ روز ایک طرف کے عمائدین اور دوسرے فریق کے مشران سے ملاقات کی۔سانحہ کرم میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 تک جاپہنچی جبکہ قبائل کے درمیان جاری تازہ جھڑپوں میں مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق 4 روز کے دوران بے امنی کے حالیہ واقعات میں اب تک 81 افراد جاں بحق ہو چکے، ان میں 49 مسافر بھی شامل ہیں جنہیں پشاور پاراچنار روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل 32 افراد شہید ہوئے ۔قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، اس کے ساتھ کرم اور گرد و نواح میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بند کردی گئی ۔دریں اثنا ءکرم واقعہ پر تحریک التواء قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی گئی ۔تحریک التواء رکن قومی اسمبلی حمید حسین نے جمع کرائی۔