مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدہ صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چین، روس، الجزائر نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی۔
حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بُلایا گیا۔
اجلاس میں مشرق وسطیٰ کشیدگی روکنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
ایرانی سفیر عامر سعید نے کہا کہ تہران نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن جواب دینے کا حق رکھتا ہے، سلامتی کونسل اسرائیلی حملے کی مذمت اور اس پر پابندیاں عائد کرے۔
اس پر نائب اسرائیلی سفیر جوناتھن ملر نے کہا کہ سلامتی کونسل علاقائی دہشتگردی کی حمایت پر ایران پر پابندیاں لگائے، اسرائیل اپنا دفاع کرے گا، نقصان پہنچانے والوں کو طاقت کے ساتھ جواب دیں گے۔
اس موقع پر چین کے سفیر فُو کونگ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی میں ناکامی خطے میں کشیدگی کا سبب ہے۔
سلامتی کونسل میں برطانوی سفیر باربرا ووڈورڈ نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کو امن کے لیے دوبارہ کوششیں کرنی چاہئیں۔
امریکی نائب سفیر رابرٹ وڈ کا کہنا تھا کہ اثر رسوخ والے ملک کشیدگی میں کمی کے لیے ایران پر دباؤ ڈالیں جبکہ نائب جاپانی سفیر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔