• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کیلئے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی

 
فوٹو فائل
فوٹو فائل

وفاقی کابینہ نے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کیلئے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔

 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے دو کابینہ کمیٹیوں کی رپورٹس کی منظوری دے دی ہے، کابینہ سے منظور امدادی پیکیج کے تحت 5 سال سے لاپتہ فرد کے اہل خانہ کو 50  لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی، امدادی پیکیج میں لاپتہ افراد کے خاندانوں کی قانونی مدد بھی شامل ہے۔

 وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ افراد کے لاپتہ ہونے کی ذمہ دار صرف انٹیلی جنس ایجنسیاں نہیں ہیں، لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اور بھی کئی وجوہات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‏ لاپتہ افراد کا معاملہ کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آیا، مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں، ان میں سے بہت سے کیسز کو جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کے ذریعے حل کیا گیا، ریاست تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ متاثرہ خاندانوں کی مشکلات دور اور ان کے غم میں شریک ہونے کی ایک کوشش ہے، "گمشدہ افراد" کے پیچھے متعدد اور پیچیدہ وجوہات ہیں، ریاست ماں جیسی ہوتی ہے حکومت وقت نے آج پھر ثابت کر دیا ہے، ‏درد ناک الزامات کے باوجود ریاست اور اداروں کا ایک مُخلص قابل تحسین قدم ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ ‏پاکستان میں ہر شہری کی زندگی کا تقدس اور تحفظ اہم ہے، ریاست اس مقدس امر کو یقینی بنانے کی ذمہ داری نبھا رہی ہے۔

قومی خبریں سے مزید