پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوتا تو اس ترمیم کی ضرورت نہ پڑتی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کی عدلیہ سے کوئی محاذ آرائی نہیں ہے، تاہم آٹھ ججوں کا فیصلہ آئین اور قانون سے متصادم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئین کی کھلی توہین ہو رہی ہو تو پارلیمنٹ پر لازم ہے کہ وہ آئین کا تحفظ کرے۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ہر رکن نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھا رکھا ہے، ہم نے آئین کی عزت اور تکریم کی بحالی کےلیے یہ اقدام کیا ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آئین کی ماں ہونے کے ناتے آئین کا تحفظ پارلیمنٹ کا فرض ہے۔