گوادر میں حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔ گوادر کے میرین ڈرائیو سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں دھرنے جاری ہیں۔
گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے اور احتجاج کے باعث 26 جولائی سے موبائل نیٹ ورک بند ہے جبکہ پسنی سمیت مکران کے کئی علاقوں میں موبائل سروس بحال کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز مکران کوسٹل ہائی وے جزوی طور پر کھول دی گئی تھی، جس کے بعد اشیاء خورونوش کی گاڑیاں گوادر، پسنی، جیونی، اورماڑہ پہنچ رہی ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کا ایک دوسرے پر معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کے الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔
گوادر، کوئٹہ، تربت، نوشکی میں یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی کیمپ قائم ہیں جہاں دھرنے جاری ہیں۔
کوئٹہ میں بھی یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کا سریاب روڈ پر یونیورسٹی کے سامنے دھرنا نویں روز بھی جاری ہے۔
دھرنے کے مظاہرین نے مین سریاب روڈ کو مختلف مقامات پر پتھر رکھ کر بند کردیا۔ سریاب روڈ کی بندش سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی، جس کے باعث شہریوں اور علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔