بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی جاری ہے، بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث گزشتہ 2 سال سے پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس نہیں ہوسکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت سال میں ایک بار پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس ضروری ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کی طرف سے بھارتی ہم منصب کو اجلاس کے لیے متعدد بار لکھا گیا تاہم بھارتی انڈس واٹر کمشنر نے پاکستان کو کوئی جواب نہیں دیا۔
انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس آخری بار نئی دلی میں 30 اور 31 مئی 2022 کو ہوا تھا، معاہدے کے تحت انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس پاکستان اور بھارت میں باری باری ہونا ہوتا ہے۔
اجلاس کا مقصد باہمی تعاون سے دوطرفہ تحفظات کو حل کرنا ہوتا ہے، اجلاس میں دریاؤں کے بہاؤ سمیت فلڈ ڈیٹا کے تبادلہ پر بھی بات چیت ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان آنے والے دریاؤں پر متنازع بھارتی منصوبوں پر بھی بات چیت ہونی ہوتی ہے۔