بنگلادیش میں حسینہ واجد کے خلاف چلنے والی طلبہ تحریک کے دوران انٹرنیٹ سروس بند کرنے والے افسران کے خلاف عبوری حکومت نے کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عبوری حکومت میں ٹیلی کمیونیکیشنز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مشیر ناہید اسلام نے کہا ہے کہ حالیہ طلبہ تحریک کے دوران ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔
اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے پہلے دن ہی ناہید اسلام نے صحافیوں سے گفتگو کی اور اس دوران انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ احتجاجی تحریک کے دوران انٹرنیٹ بند کرنیوالے ذمہ داران کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ناہید اسلام نے کہا کہ انٹرنیٹ تک رسائی شہری کا بنیادی حق ہے، اسی لیے انٹرنیٹ خدمات کو روکنا یا بند کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاتفریق انٹرنیٹ بندش کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ڈویژن نوجوانوں کی شرکت کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ نوجوان نسل کی امنگوں پر پورا اترا جاسکے۔