• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ثانیہ زہرہ کیس میں خودکشی کے شواہد نہیں ملے، ساس اور شوہر نے گلے میں پھندہ ڈالا، عظمیٰ بخاری

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ثانیہ زہرہ کیس میں خودکشی کے شواہد نہیں ملے ہیں، ساس اور شوہر نے مل کر ثانیہ کے گلے میں پھندہ ڈالا۔

لاہور میں حنا پرویز بٹ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اب قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کا زمانہ نہیں رہا، فرانزک لیب موجود ہے جو اس طرح کے معاملات ٹریس کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرانزک میں ثانیہ کی ساس اور شوہر کے خلاف شواہد ملے ہیں، بہت دباؤ تھا، بااثر ملزمان نے بچنے کی بہت کوشش کی، اب خواتین کو قتل کر کے جرم چھپانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آتی کہ 9 مئی میں جوڈیشل کمیشن کی ضرورت کیوں ہے، کیا حسان نیازی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر پی ٹی آئی کے نہیں تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ مجھے گرفتار کیا گیا تو لوگوں نے کینٹ ہی جانا تھا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اب کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہمارے لوگ نہیں تھے،  کیا محض اتفاق تھا کہ مظاہرین ہر شہر میں فوجی تنصیبات تک پہنچ گئے، یہ لوگ عدالتی ہتھوڑے سے انصاف کے عمل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ انگلینڈ میں صرف ری ٹوئٹ کرنے پر سزائیں دی جا رہی ہیں، ادارے سو نہیں رہے، ڈاٹ سے ڈاٹ ملایا جا رہا ہے، بنگلادیش کے طلباء اگر باہر نکلے تو ان کے پاس ملازمتیں نہ ملنے کا جواز تھا۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ بنگلادیش کے طلباء کے ساتھ ان کے والدین بھی موجود تھے، میں پوچھتی ہوں بانی پی ٹی آئی کے اپنے بچے کہاں ہیں؟ ان کے اپنے بچے ملک سے باہر ہیں یہ لوگوں کے بچوں کو باہر نکال رہے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ جائے وقوع کی تصاویر دیکھ کر ہی مجھے پتہ چلا کہ ثانیہ کا کیس خودکشی کا نہیں، بعد میں شواہد سے پتہ چلا کہ لڑکی کو قتل کر کے بعد میں لٹکایا گیا، ساس اور شوہر کا پولی گرافک ٹیسٹ مثبت آیا۔

انہوں نے کہا کہ بااثر سے بااثر شخص بھی کیس پر اثر انداز نہیں ہو سکے گا، بچیوں کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی اجازت نہیں دیں گے،  وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی واضح ہدایات ہیں کہ ثانیہ کیس میں انصاف ملنا چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید