مس جنوبی افریقہ کا تاج، سننے کی صلاحیت سے محروم 28 سالہ میا لی روکس کو پہنا دیا گیا۔
28 سالہ ماڈل اور مارکیٹنگ مینجر میا لی روکس نے’مس جنوبی افریقہ کا تاج پہنتے ہوئے کہا کہ ’میں امید کرتی ہوں کہ میری یہ کامیابی ان تمام لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے گی جو خود کو باقی دنیا سے الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں اپنے جیسے تمام لوگوں کو اپنے ناممکن خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب دوں گی۔
میا لی روکس نے کہا کہ میں فخر کے ساتھ کہتی ہوں کہ میں ایک سماعت سے محروم افریقی خاتون ہوں جو تنہائی کے درد کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب میا لی روکس صرف ایک سال کی تھیں تو ڈاکٹرز نے ان کی سماعت میں شدید کمی دیکھی اور سرجری کے ذریعے ان کے سر میں کوکلیئر ہیئرنگ ایڈ لگا دی تاکہ وہ سن سکیں۔
اس سرجری کے بعد ان کی دو سال کی ایک اسپیچ تھراپی کروائی گئی اور پھر وہ بولنے کے قابل ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میا لی روکس کو فائنلسٹ 23 سالہ قانون کی طالبہ چڈیما اڈیٹسینا اور اپنے نائیجیرین نژاد ہونے کے حوالے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اپنی والدہ کی شناخت کے حوالے سے الزامات کی وجہ سے دستبردار ہو گئی تھیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ چڈیما اڈیٹسینا جنوبی افریقہ میں ایک نائیجیرین والد اور ایک جنوبی افریقی ماں کے ہاں پیدا ہوئی تھیں لیکن یہ فیملی موزمبیق سے جنوبی افریقہ آئی تھی۔
اس تنازع نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا اور صارفین کی جانب سے یہ سوال اُٹھایا گیا کہ ایک موزمبیقی لڑکی جنوبی افریقہ کی نمائندگی کیسے کر سکتی ہے۔
معاملہ زیادہ سنجیدہ ہوجانے کے بعد چڈیما اڈیٹسینا مقابلے سے دستبردار ہوگئیں۔
واضح رہے کہ اس قسم کے مہاجرین مخالف جذبات جنوبی افریقہ میں عام ہیں اور افریقی براعظم کے دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو اکثر ہی جنوبی افریقہ میں نسل پرستانہ حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔