اسلام آباد (ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے متنازع بیان کے بعد انکے دفاع میں سامنے آگئے ہیں، انکا کہنا ہے کہ بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا.
بشریٰ بی بی نے سعودی عرب کا نام نہیں لیا، جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے انتباہ کیا ہے کہ جو ہاتھ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی میں رکاوٹ بنے گا قوم اسے توڑ دیگی، دوست ملک سےمتعلق بیان سب سے بڑی دشمنی ہے، اس فطرت کے لوگوں کو اندازہ نہیں ایسے بیان سے پاکستان کو کیا نقصان ہوسکتا ہے.
سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے کہا سیاسی مفاد کیلئے قومی مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے،وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا خاتون نے پاکستان پر حملہ کیا، یقین نہیں آیا
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ڈوبتی ناؤ کو بچانے کی یہ گھٹیا حرکت ہے، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا بیان پارٹی کی پالیسی نہیں بلکہ ان کا ذاتی بیان ہے، (ن) لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بشری بی بی نے جو کچھ کہا وہ مکمل تیاری اور سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق تونسہ میں کچھی کینال کی بحالی کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کے خلاف جو بیان دیا گیا اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ دشمنی نہیں ہوسکتی، سعودی عرب نے ہمیشہ ہماری بے لوث مالی و سفارتی مدد کی،جو ہاتھ اس دوستی میں رکاوٹ بنے گا اسے توڑ دینگےسعودی عرب نے ہمیشہ ہماری مالی، اقتصادی اور ڈپلومیٹک معاونت کی، اس کے عوض سعودی حکومت نے کبھی کچھ نہیں مانگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا ایسا برادر ملک ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، اس نے ہمیشہ ہماری مالی، اقتصادی اور ڈپلومیٹک معاونت کی، اسکے عوض سعودی حکومت نے کبھی کچھ نہیں مانگا،کسی کو پاکستان کے مفاد سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے،
سعودی عرب کیخلاف زہر اگلا جائے تو وہ کیا کہیں گے، سعودی عرب کے بادشاہ پاکستان کے بارے میں نیک جذبات رکھتے ہیں، اربوں ڈالرز کے معاہدے ہوئے ہیں۔ نفرتوں کے بیج بوئے جارہے ہیں۔اتحاد کرناہوگا اور پاکستان دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ خاتون نے پاکستان پر حملہ کیا، یقین نہیں آیا ،مہنگائی کم ہونے اور دیگر عوامل کے باعث لوگ ہماری حکومت سے خوش ہیں اس لیے دھرنے کی کال پر کان نہیں دھرتے۔
انہوں نے کہا کہایک گھریلو خاتون جن کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں انہوں نے کل پاکستان پر جو حملہ کیا اس پر مجھے یقین نہیں آیا، ایسے دوست ملک پر حملہ کیا جو ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔
دریں اثناء وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بعض لوگ نہیں چاہتے کہ انکے بانی چیئرمین رہا ہوں، حکومت کا پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ نہیں نا ہی مذاکرات نہیں چل رہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اپنی ڈوبتی کشتی بچانے کے لیے انتہائی گھٹیا اور غلیظ حرکت کی گئی، بشریٰ بی بی نے جس ملک کے بارے میں بیان دیا اسی کی دی ہوئی گھڑی بیچ دی، ساری سیاسی حرکتوں کے باوجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو تقویٰ کا زعم بھی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پیرنی صاحبہ کی آڈیو بھی موجود ہے جس میں وہ سامان کے آنے جانے پر ملازموں کو جھاڑ رہی ہیں، یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے تحفہ لیا اسکی غلط قیمت لگوائی اور معمولی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، مذہب اور دین پر جعلی کلیم کرنے والوں کے بچے صیہونیوں کے پاس پل رہے ہیں، بھٹو اور شریف خاندان کو سیاسی وراثت کا طعنہ دینے والوں کے ہاں نہ صرف موروثی سیاست ہو رہی ہے بلکہ ورثا میں لڑائی بھی ہو رہی ہے، پاکستان کی سیاست میں اتنی پستی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔