وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ چینی صنعتوں کو پاکستان میں ری لوکیٹ کرنے کی خواہشمند چینی کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں چینی آٹو اسپئیر پارٹس کمپنی نے پاکستان میں اپنا پلانٹ لگانے کے حوالے سے اہم پیشرفت کی ہے۔
خصوصی اقتصادی زونز کےلیے زمین کو لیز پر دینے کےلیے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ بحری راستے سے پبلک سیکٹر کےلیے پاکستان آنے والے تمام کارگو کا 50 فیصد گوادر بندرگاہ سے لایا جائے۔
اجلاس کو رواں ماہ کے اوائل میں آئے چینی ماہرین کے وفد کے دورے پر بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ دورے میں چین اور پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
چین میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کےلیے چین کے مختلف شہروں میں روڈ شوز منعقد کروائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین میں پاکستانی طلبا اور ریسرچ اسکالرز کی زراعت کے شعبے میں تربیت کےلیے تمام صوبوں کو یکساں تناسب دیا جائے۔