اٹک میں ڈھیری کوٹ کے علاقے میں اسکول وین پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 بچیاں جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 5 بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔
جاں بحق بچیوں کی لاشوں اور زخمی بچوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر راؤ عاطف رضا نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول وین پر فائرنگ ڈرائیور کی ذاتی دشمنی کے باعث ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مہینے اس دشمنی میں فارسٹ اہلکار اور اس کا دوست قتل ہوا تھا، قتل کا بدلہ لینے کے لیے وین ڈرائیور پر حملہ کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر اٹک کا کہنا ہے کہ واقعے میں ڈرائیور زخمی ہوا اور بچے بھی فائرنگ کی زد میں آ گئے، ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر موجود 2 بچیاں جاں بحق ہوئی ہیں۔
راؤ عاطف رضا نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اٹک میں اسکول وین پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی ظالمانہ اور شرمناک فعل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
صدرِ مملکت نے جاں بحق بچیوں کے ایصال ثواب اور زخمی بچوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اٹک میں اسکول وین پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے میں جاں بحق بچیوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے واقعے میں زخمی بچوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں پر ایسا حملہ انتہائی ظالمانہ اور سفاکانہ عمل ہے۔
وزیرِ اعظم نے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر دی۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اٹک میں اسکول وین پر فائرنگ کے واقعے کی کمشنر راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی۔
مریم نواز نے فائرنگ سے دو بچیوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولت کی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے اٹک میں اسکول وین پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 2 بچیوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول وین پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی دلخراش ہے۔
سلیم حیدر نے انتظامیہ کو جلد تحقیقات کر کے ذمے داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کر دی۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔