• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختون خوا حکومت کی وفاق کو نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو رجسٹر کرنے کی تجویز

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

خیبر پختون خوا حکومت نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو قانونی حیثیت دینے کی تجویز پیش کر دی۔

وفاقی حکومت سے 6 ماہ کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کر لی گئی۔

محکمۂ ایکسائز کے دستاویز کے مطابق ضم اضلاع اور مالاکنڈ سے 2 لاکھ سے زائد این سی پی گاڑیوں کو رجسٹر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، تجویز دہشت گردی سے بچنے اور ٹیکس بڑھانے کے لیے دی گئی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اسکیم کے تحت وہ گاڑیاں ریگولرائزڈ ہوں گی جن کی پروفائلنگ ہو چکی ہے جبکہ چوری اور ٹمپرڈ شدہ گاڑیوں کو ریگولرائزڈ نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

رجسٹریشن سے وفاقی اور صوبائی حکومت کو ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کی آمدن متوقع ہے، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے قانونی آٹو مارکیٹ بھی متاثر ہو رہی ہے۔

محکمۂ ایکسائز کے دستاویز کے مطابق اسکیم کے تحت ریکولرائز گاڑی کو 5 سال تک نہیں بیچا جا سکے گا، ریگولرائزیشن کے لیے کسٹم ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس ادا کرنے کی ہو گی۔

800 سی سی کی گاڑی پر فائلر کو 1 لاکھ روپے، نان فائلر کو ڈیڑھ لاکھ روپے جبکہ 2500 سی سی سے اوپر کی گاڑی پر فائلر کو7 لاکھ روپے اور نان فائلر کو 10 لاکھ روپے ٹیکس دینا ہو گا۔

800 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس 15 ہزار روپے اور 2500 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس 1 لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس حوالے سے سیکریٹری محکمۂ ایکسائز خیبر پختون خوا فیاض علی شاہ نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ریگولرائز کرنے کی تجاویز حکومت کو بھیج دی ہیں، غیر قانونی گاڑیوں سے سیکیورٹی خدشات ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے ’جیو نیوز‘ کو بتایا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے باعث دہشت گردی کے کیسز ٹریس کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔

شوکت عباس کا کہنا ہے کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بڑا چیلنج ہیں، داسو میں چینی گاڑی پر حملے میں نان کسٹم پیڈ گاڑی استعمال ہوئی تھی، غیر قانونی گاڑیاں ریگولرائز ہونے سے دہشت گردی کے کیسز ٹریس کرنے میں آسانی ہو گی۔

قومی خبریں سے مزید