نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معیشت سوئچ نہیں کہ آن آف کرنے سے درست ہو جائے۔
لاہور میں داتا دربار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم سب مل کر محنت کریں گے تو ان شاء اللّٰہ ملک ترقی کرے گا، پاکستان جلد دنیا میں روشن ستارہ بن کر ابھرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کے کرم سے پاکستان کو معاشی قوت بنانا ہے، 2018ء کے بعد جو کچھ ہوا قوم کے سامنے ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں مہنگائی پر قابو پانے کی بھرپور کوشش جاری ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 2017ء میں عدم استحکام نہ ہوتا تو پاکستان 24ویں معیشت بن چکا ہوتا، اس وقت نہ روکا جاتا تو پاکستان آج معاشی قوت بن چکا ہوتا، 2018ء کے بعد مہنگائی کا طوفان ہے، بجلی کی قیمت آسمان پر ہے، جی 20 کی طرف جانے والا ملک گر کر 47ویں معیشت بن گیا، بجلی کے مسائل حل اور عوام کو ریلیف دیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے، اللّٰہ تعالیٰ کے کرم سے دہشت گردی کا خاتمہ بھی ضرور ہو گا، نواز شریف کے دور میں دہشت گری اور لوڈشیڈنگ ختم کی، پاکستان کی ریڈ لائن ملکی سلامتی اور سیکیورٹی اداروں پر وار ہے، 2014ء والا طریقہ بار بار نہیں ہونے دیا جا سکتا، مفاہمتی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں لیکن ایک چیز ریڈ لائن ہوتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو کی قیادت میں وفد کی ملاقات ہوئی، پیپلز پارٹی کے ساتھ ایسی کوئی چیز نہیں جو حل طلب نہ ہو۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب نے بڑی ہمت کر کے 14 روپے یونٹ بجلی کی قیمت کم کی، پنجاب میں بجلی کی قیمتوں میں کمی دوسرے صوبوں پر نہیں تھوپ سکتے۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کمشنر اسلام آباد کا اختیار تھا، جلسہ ایسے دن کریں جب عوام کو روز مرہ کے کاموں میں تکلیف نہ ہو۔
نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ دربار کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے، دربار اور مسجد کی توسیع کا منصوبہ بھی جاری ہے۔