پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے بلوچستان کے حالیہ واقعات کو انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دیا ہے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں شبلی فراز نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے واقعات انٹیلی جنس کی ناکامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا حالیہ ماحول نہ تو صوبے کے حق میں ہے اور نہ ہی پورے پاکستان کے حق میں ہے۔
پی ٹی آئی سینٹر نے مزید کہا کہ کل بلوچستان میں 1400 کلو میٹر کے درمیان مربوط حملے کیے گئے، وزیر داخلہ بتائیں ملک میں کیا ہو رہا ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ جس طرح یہ حکومت بنائی گئی ہے، وہ قانونی جواز سے محروم ہے، امن و امان کا براہِ راست تعلق معیشت سے ہے، ایسے حالات میں ملک میں کون سرمایہ کاری کرے گا؟
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ تشدد کا راستہ نہیں چاہتے، معاملات کو سیاسی طور پر حل کیا جائے، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگانے کےلیے قانون سازی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اورنگزیب پہلے ملتے تو یہی مشورہ دیتا کہ سیاست میں نہ آئیں، ماہر معیشت نہیں ہوتا، میں بھی ایک بینکر رہ چکا ہوں۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ وزیر خزانہ جب سے آئے ہیں مختلف ملکوں سے قرض اور رول اوور ہی مانگ رہے ہیں۔