پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی ہے۔ صوبے میں محرومی تھی، ہمسائے کا ڈالا ہوا زہر نظر آرہا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کے دوران شیری رحمان نے کہا کہ دل جلتا ہے کہ پاکستان بار بار دہشت گردی کی لپیٹ میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا، وہ دہشت گردی ہے، کہا جاتا تھا کہ یہ ہمارے بچے ہیں، کہا گیا کچھ اچھے اور کچھ برے دہشت گرد ہیں۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ شناختی کارڈ دیکھ کر شہید کرنا بربریت ہے، یہ انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں ہے۔ ہم نے انسداد دہشت گردی کے کامیاب آپریشن کیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ محترمہ بےنظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے شہید کیا، پاکستان میں دہشت گردی کے نتیجے میں 80 ہزار شہادتیں ہوئیں۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ تب افغانستان سے بہت سارے گروپ نام بدل بدل کر آ رہے تھے، نیشنل ایکشن پلان بنا تھا، بوسیدہ نیشنل ایکشن پلان کو واپس نکال لیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں محرومی تھی اس میں آپ کے ہمسائے نے جو زہر ڈالا وہ نظر آرہا ہے۔