وزیراعظم شبہاز شریف نے کہا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا ہر حال میں خاتمہ کریں گے، دہشتگردوں سے کسی رعایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، دہشت گردی کا سر کچلیں گے۔
کوئٹہ میں ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کا خاتمہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کےلیے ناگزیر ہے۔ بلوچستان میں قیام امن کےلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگرد تنظیموں اور گھس بیٹھیوں نے بلوچستان میں ناپاک اسکیم بنائی، دہشت گردی کا سر کچلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ آرمی چیف کی قیادت میں اس مرحلے کو عبور کریں گے، شہدا کا لہو رائيگاں نہيں جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس لمحے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں اپنے پُرعزم ارادے کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔ افسران اور جوانوں نے جو قربانیاں دیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔ بلوچستان کی ترقی کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا دہشت گردوں سے کسی رعایت کا سوال پیدا نہیں ہوتا، دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا، بلوچستان میں قیام امن کےلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نے بلوچستان میں افسران کی تعیناتی سے متعلق پالیسی کا اعلان کیا اور کہا کہ بلوچستان میں قابل اور ہونہار افسران کی تعیناتی ضروری ہے، بلوچستان میں افسران کی تعیناتی سے متعلق پالیسی بنائی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تاثر ہے کہ سول افسران بلوچستان آنے سے کتراتے ہیں، پالیسی پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو عمل کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 48 کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران کی بلوچستان میں تعیناتی کی جائے گی۔ اس پروگرام کے آدھے افسران کو فی الفور ایک سال کےلیے تعینات کیا جائے گا۔ پروگرام کے دیگر افسران کو 6 ماہ بعد ایک سال کےلیے تعینات کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تعینات افسران کو مراعات دی جائیں گی۔