سندھ ہائی کورٹ نے نوجوان یاسین مری کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے پولیس سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے مقتول کے اہلِ خانہ کی پولیس کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس کے دوران انویسٹی گیشن افسر ایس ایس پی سکھر عدالت میں پیش ہوئے۔
ایس ایس پی سکھر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش شروع کر دی ہے، جہاں یاسین کام کرتا تھا وہاں کی سی سی ٹی وی بھی حاصل کی ہے، مزید تفتیش مکمل کرنے کے لیے مہلت دی جائے۔
دوران سماعت پولیس کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یاسین وہاں ملازمت ضرور کرتا تھا لیکن وہ اس وقت وہاں موجود نہیں تھا، سی سی ٹی وی فوٹیج کی فرانزک کروانی ہے۔
مقتول کے والد نے عدالت میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ نواب شاہ پولیس نے میرے بیٹے یاسین مری کو بے گناہ قتل کر دیا، میرے بیٹے کو ایس ایس پی نواب شاہ نے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے چشم دید گواہوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ جس کو گواہی دینی ہے وہ ایس ایس پی سے ملے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔