پاکستان میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر غیر سرکاری تنظیم نے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق کےالیکٹرک ملک کی واحد نجی شعبے کی بجلی تقسیم کار کمپنی ہے، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومتی ملکیتی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کی شرط عائد کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاستی ملکیت کی تقسیم کار کمپنیاں ترسیل اور تقسیم کے نقصانات کم کرنے میں زیادہ پیشرفت نہیں کرسکیں۔
رپورٹ کے مطابق نجکاری کے بعد کےالیکٹرک کے ترسیل اور تقسیم کے نقصانات میں 52 فیصد بہتری آئی، نجکاری کے بعد کےالیکٹرک کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی بینک کے مطابق کےالیکٹرک کی نجکاری سے حکومت اور صارفین کو 900 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ 2 اعشاریہ 9 ہزار ارب روپے ہوگیا ہے، جس میں کےالیکٹرک کا حصہ صفر ہے۔
رپورٹ کے مطابق نجکاری کے بعد سے کےالیکٹرک کو حکومت نے کوئی آپریشنل سبسڈی نہیں دی، سرکاری ملکیت کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات کی وجہ سے گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے حوالے سے کےالیکٹرک واحد مثال ہے، کےالیکٹرک کی نجکاری کے بعد بجلی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک اور بجلی فروخت میں بھی اضافہ ہوا۔