ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کے زیرِ اثر بارش برسانے والے بادل کراچی کی جانب آ رہے ہیں، جن کے تحت کچھ دیر بعد شہرِ قائد کے جنوبی علاقوں میں بارش ہو سکتی ہے۔
ادھر خلیجِ بنگال میں ہوا کا شدید کم دباؤ شدت اختیار کر گیا، ہوا کا دباؤ شدت اختیار کر کے نیا ڈپریشن بن چکا ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم بھارتی گجرات اور راجستھان پر اثر انداز ہو گا۔
یہ سسٹم آئندہ 3 سے4 روز میں مشرقی سندھ پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کی ساحلی پٹی پر اس کے اثرات کی پیشگوئی کرنا قبل از وقت ہو گا۔
اس سے قبل محکمۂ موسمیات نے سمندری طوفان سے متعلق چھٹا الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سمندری طوفان بحیرۂ عرب کے شمال مشرق میں موجود ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان اسنیٰ کراچی سمیت سندھ کی ساحلی پٹی سے دور مزید دور ہو گیا، بلوچستان کی ساحلی پٹی کی جانب بڑھتے ہوئے طوفان کا رخ عمان کی جانب ہو گا، طوفان سمندر میں ہی کمزور ہو کر ختم ہونے کا امکان ہے، کسی ساحل سے ٹکرانے کا امکان نہیں۔
طوفان کے دوران سمندر میں شدید طغیانی رہ سکتی ہے، سمندر میں ہوائیں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ اور جھکڑ 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کو چھو سکتے ہیں۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، یہ طوفان کراچی کے جنوب مغرب سے 300 کلو میٹر دور ہے، اورماڑہ کے جنوب، جنوب مشرق سے طوفان 230 اور گوادر کے مشرق اور جنوب مشرق سے طوفان 300 کلو میٹر دور ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج وقفے وقفے سے گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے، اس دوران کراچی میں 60 سے 70 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ بدین، ٹھٹہ، سجاول، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارش متوقع ہے۔
محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ماہی گیر یکم ستمبر تک گہرے سمندر میں نہ جائیں، یکم ستمبر تک بلوچستان کے مختلف اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔