• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسر نواز نے اپنے عاشقی کے قصوں سے پردہ اُٹھا دیا


پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر یاسر نواز نے اپنے عاشقی کے قصے کیمرے کے سامنے بیان کر دیے۔

حال ہی میں اداکار نے اپنی بہن و بھائیوں کے ہمراہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے بچپن سے نوجوانی تک کی خوبصورت یادوں کو تازہ کیا اور دلچسپ قصے بھی سنائے۔

دورانِ انٹرویو یاسر نواز نے اپنی نوجوانی کا دلچسپ قصہ سنایا جب انہیں ان کی گرل فرینڈ کے ساتھ پولیس والوں نے پکڑ لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک دفعہ میں اپنے ابو کی گاڑی میں اپنی گرل فرینڈ کو گھمانے لے گیا، کالج یونیفارم میں تھے اس زمانے میں لڑکا اور لڑکی پبلک مقامات پر ایک ساتھ نہیں گھوم سکتے تھے اس لیے ہم گاڑی میں ہی اِدھر اُدھر گھوم رہے تھے، کچھ دیر بعد گاڑی کھڑی کر کے ہم گپ شپ میں مصروف ہو گئے، اتنے میں وہاں سے کچھ پولیس والے گزرے، جنہوں نے ہمیں دیکھا اور پکڑ لیا۔

اداکار نے بتایا کہ پولیس والوں کو دیکھ کر میں کافی پریشان ہو گیا جبکہ لڑکی ہمت والی تھی، پولیس ہمیں تھانے لے جانے پر بضد تھی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہمیں تھانے لے جانے کی کوشش کی تو مجبور ہو کر میں نے اپنے والد کو فون کیا، اس زمانے میں موبائل فون آ چکے تھے، ابو کو فون کرنے پر انہیں یہ بھی بتانا پڑا کہ میں گاڑی میں کس کے ساتھ ہوں اور پولیس کیا کہہ رہ ہے۔

اداکار نے بتایا کہ اس کے بعد ایک پولیس والے نے لمبا چوڑا لیکچر دیا کہ یہ ایک اسلامی ملک ہے اور آپ کیا کرتے پھر رہے ہیں اور پھر چھوڑ دیا۔

یاسر نواز نے ایک اور قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ایک مرتبہ ان کے والد نے ان کی اور ان کی گرل فرینڈ کی گفتگو سن لی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ میں کہیں باہر سے گھر آیا تو دیکھا اہلِ خانہ گھر پر موجود نہیں ہیں، تو میں لینڈ لائن فون کمرے میں لے آیا اور لائٹس آن کیے بغیر گرل فرینڈ کو فون ملا کر باتیں کرنے لگا، تقریباً 20 منٹ کے بعد ابو کے کھانسنے کی آواز آئی تو اندازہ ہوا کہ انہوں نے سب سن لیا ہے، خیر میں نے فون بند کر دیا لیکن ابو نے مجھ سے کچھ نہیں کہا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید